اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ملک کے معروف صحافی اور اینکر جاوید چودھری کا کہنا ہے کہ پانامہ لیکس کیس پر ” کمائے کوئی اور کھائے کوئی”والی صورتحال سامنے آگئی ہے۔ نجی ٹی وی پروگرا م میں انکشاف کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جون میں انگلینڈ میں کھیلی جانے والی چیمپیئنز ٹرافی میں پاکستانی اوپننگ بلے باز احمد شہزاد صرف بھارت کے خلاف
پہلا میچ کھیلے ۔22گیندیں ضائع کرکے صرف 12رنز بنانے کی تکلیف اٹھائی۔اور پھر پورے ایونٹ میں متبادل فیلڈنگ کے علاوہ انھیں گرانڈکا منہ بھی نہیں دیکھنے دیا گیا۔لیکن جب ٹیم ایونٹ جیتی تو اس “پانچویں سوار”پر جہاں دوسرے کھلاڑیوں کی طرح کروڑوں روپے کے انعام و اکرام کی بارش کر دی گئی وہیں پر یہ ہر تقریب میں سب سے آگے کھڑا ہو کر سیلیفیاں بنوا بنوا کر “مفت”کا شغل لوٹتا رہا۔ اور یوں گھوڑوں کے ساتھ ساتھ گدھوں نے بھی جلیبیاں کھا لیں۔ جاوید چودھری کا کہنا تھا کہ ٹھیک ایسی ہی صورتحال پانامہ کیس کی بھی ہے۔جب ایک جرمن اخبار میں شریف خاندان پر منی لانڈرنگ اور ناجائز اثاثے بنانے کی خبر لگی تو صرف چئیرمین پاکستان تحریک انصاف عمرن خان ہی وہ واحد شخصیت تھے جنھوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی۔ تب ملک کی تمام بڑی پارٹیوں کے سربراہان نے اسے اخبار کی ایک کٹنگ ،پاکستان اور جمہوریت کے خلاف ایک سازش قرار دیا اور سر عام یہ کہتے ہوئے سنائی دیے کہ اس کا کچھ بھی نہیں ہونے والا۔لیکن سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت،20اپریل کے فیصلے کے بعد جے آئی ٹی کی تشکیل اور پھر جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد ساری سیاسی جماعتوں کے رہنماں نے سپریم کورٹ کے باہر ڈیرے ڈال لیے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اس تحریک میں صرف جماعت اسلامی اور شیخ رشیدعمران خان کے ساتھ تھے۔ لیکن اب پاکستان پیپلزپارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری، اعتزاز احسن اور خورشید شاہ بھی “حیران کر دینے والی”حد تک متحرک ہو گئے ہیں۔ چودھری برادران بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے کیلئے تیار بیٹھے ہیں ۔تو کہیں ایسا نہ ہو کہ ملکی تاریخ کے اس اہم ترین کیس میں کامیابی کے ثمرات احمد شہزاد کی طرح باقی سیاسی پارٹیاں لوٹ کر لے جائیں۔اور اصلی کردار یعنی عمران خان صرف ہاتھ ملتے ہی رہ جائیں۔
Blogger Comment
Facebook Comment